اسلامی زندگی بسر کرنے کے لئے اسلام کے تین پروگرام ہیں۔
۱۔ عقیدے کو درست کرنا جسے عقائد اسلامی کہتے ہیں۔
۲۔ عمل و زندگی گذارنے کے اصول جسے احکام دین کہتے ہیں۔
۳۔ طہارت روح و تطہیر نفس جسے اخلاق اسلامی کہتے ہیں۔
اور اس سرخی میں صرف احکام دین سے متعلق گفتگو ہے جو اعمال کا ایک مجموعہ ہے اور زبان دین میں اس کو ’’ شریعت‘‘ کہتے ہیں۔ اور شریعت کو صحیح طریقہ سے سیکھنا پھر اس پر عمل کرنا، ہر شیعہ کا فرض ہے۔
احکام دین پانچ طرح کے ہوتے ہیں:
۱ ۔ واجب، ۲۔ مستحب، ۳۔ حرام، ۴۔ مکروہ، ۵۔ مباح۔
۱۔ واجب: جس کام کو انجام دینا ضروری اور اس کا ترک کرنا عذاب کا سبب ہے اسے ’’واجب‘‘ کہتے ہیں جیسے نماز، روزہ، خمس، حج وغیرہ۔
۲۔ مستحب: جس کام کو کرنا بہتر اور ترک کر دینے میں عذاب نہیں، اسے ’’ مستحب‘‘ کہتے ہیں جیسے صدقہ دینا، نافلہ پڑھنا وغیرہ۔
۳۔ حرام: جس کام کو چھوڑنا لازم و ضروری ہو اور اس کے کرنے پر عذاب ہے، اسے ’’حرام‘‘ کہتے ہیں جیسے نماز ترک کرنا، زنا کرنا، جھوٹ بولنا وغیرہ۔
۴۔ مکروہ: جس کام کو ترک کر دینا بہتر اور اس کے انجام دینے پر عذاب نہیں ہے اسے ’’ مکروہ‘‘ کہتے ہیں جیسے مسجد میں سونا، گرم کھانا کھانا وغیرہ۔
۵۔ مباح: جس کام کا کرنا اور نہ کرنا برابر ہو، چاہے تو اسے کرے، چاہے تو چھوڑ دے جیسے بنا پیاس کے پانی پینا، بنا ضرورت بولنا چالنا، کھڑے ہو جانا وغیرہ۔
اب جبکہ ہم احکام شریعت کی قسموں کو جان گئے اور اس کے مفہوم کو سمجھ گئے ہیں تو لازم ہے کہ ہم اللہ کی شریعت کو صحیح اور اچھے طریقے سے سیکھیں تاکہ ٹھیک طور پر اللہ کی اطاعت کر سکیں۔