امریکا کی حفاظت کا فریضہ اب روبوٹ کتے سرانجام دیں گے!
امریکا نے اسمگلروں اور غیر قانونی طریقے سے ملک میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے افراد کو روکنے کے لیے سرحدوں پر روبوٹ کتے تعینات کر دیے ہیں ۔
Fido کے نام سے ڈیولپ کیے گئے یہ روبوٹس چار ٹانگوں اور سر پر موجود کیمروں اور سینسر کی مدد سے اپنے انسانی رکھوالوں کو سرحد کی صورت حال سے لمحہ بہ لمحہ خبردار کرتے ہیں۔امریکی کسٹمز اور سرحدی تحفظ کے لیے ان روبوٹس کتوں کو امریکا کے تحقیقی مرکز سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈائریکٹوریٹ نے جدید فوجی گاڑیاں بنانے والی کمپنی گھوسٹ روبوٹکس کے اشتراک سے بنایا ہے۔مذکورہ ادارے کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ہر قسم کےموسمی حالات اور مشکل ترین راستوں پر چلنے، اترنے کی صلاحیت رکھنے والے فیڈو کو امریکی ریاست ورجینیا کے تربیتی مرکز لارٹین میں ٹریننگ دی گئی ہے۔آزمائشی طور پر سو پونڈ وزنی فیڈو کو امریکا کی جنوبی سرحدوں پر انسانی فوجیوں کے ساتھ پیٹرولنگ کے فرائض سر انجام دینے کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔تاہم آزمائشی مرحلہ مکمل ہونے کے بعد یہ کسی انسانی راہنمائی کے بغیر اپنی خدمات خود مختار طریقے سے سر انجام دے سکیں گے۔اس بابت حکام کا کہنا ہے کہ جنوبی سرحدوں پر ان کی تعیناتی کا مقصد وہاں کا سخت ماحول ہے، اونچے نیچے راستوں، ڈھلوان اور شدید گرمی انسانی محافظوں کے لیے خطرات میں اضافہ کرتی ہے۔جب کہ فیڈو کی نگرانی کرنے کی صلاحیتوں میں آنے والے وقتوں میں مزید اضافہ کرتے ہوئے ان کی خدمات کے دائرے کو امریکا کی دیگر سرحدوں تک پھیلایا جائے گا۔